نماز مسلمانوں کی روزانہ کی بنیاد ہے۔ اس میں فرض، واجب، سنت، و نفل کی نمازیں شامل ہوتی ہیں۔ نمازیں ایک عظیم عبادت ہیں جو مسلمانوں کو اپنے خالق سے تعلق قائم کرنے کا ذریعہ فراہم کرتی ہیں۔
نماز کی دنیاوی و آخرتی فائدے بے شمار ہیں۔ یہ انسان کو روحانی سکون اور تقویت فراہم کرتی ہے، اور اس کی روحانیت اور معاشرتی زندگی کو بہتر بناتی ہے۔ نماز مسلمانوں کو اخلاقی اور اخلاقی اخلاقی معیارات کی تعلیم دیتی ہے، اور انہیں خوشی اور امن کی راہ میں ہدایت فراہم کرتی ہے۔
نماز کی اہمیت کے علاوہ، اس کے انواع اور طریقہ کار بھی اہم ہیں۔ سنت نمازیں حضورﷺ کے سنہا ہونے کی وجہ سے مسلمانوں کے لیے اہم ہیں۔ ان میں مختلف نمازیں شامل ہیں جو خصوصی وقتوں پر پڑھی جاتی ہیں اور ان کا طریقہ کار بھی خاص ہوتا ہے۔
مثال کے طور پر، چار رکعت سنت نماز کا طریقہ کار مختلف ہوتا ہے۔ یہ نماز پڑھنے کا طریقہ ذکریں، سورۃ کی ترتیب، اور دیگر مراحل شامل ہوتے ہیں۔
نماز کی ترتیب اور سورۃ کی ترتیب کی اہمیت ہے۔ مسلمان کو چار رکعتوں میں مخصوص سورۃ کی ترتیب میں نماز پڑھنا چاہئے۔ اس سے نماز کا انجام مکمل ہوتا ہے اور فائدہ حاصل ہوتا ہے۔
ایک دوسرے کی سورۃ کی ترتیب بدلنا یا اُنہیں پڑھنے کا شرعی حکم نہیں ہے۔ مثال کے طور پر، اگر پہلی رکعت میں سورۃ الفاتحہ کے بعد سورۃ العادیات پڑھی گئی ہو تو دوسری رکعت میں بھی اُسی ترتیب میں پڑھنی چاہئے۔ اسی طرح، تیسری اور چوتھی رکعت میں بھی مخصوص سورۃ کی ترتیب کو برقرار رکھنا چاہئے۔
نماز کے انواع اور ان کے طریقہ کار کو سمجھنا اور انہیں درست انجام دینا ہر مسلمان کی بنیادی ضرورت ہے۔ ایسا کرنے سے مسلمان اپنی نمازوں کو زیبا و زینت بخش سکتے ہیں اور ان کی اہمیت اور فائدہ سمجھ سکتے ہیں۔
سنت کسے کہتے ہیں؟
5 وقت میں فرض اور واجب کے الواہ کچھ ایسی نمازیں بھی ہیں جن کو حضور ﷺ پڑھتے ہیں، ان کو سنت کہتے ہیں، اور یہ سنت 2 طرح کی ہوتی ہیں: 1 سنت مؤکدہ، 2 سنت غیر مؤکدہ۔
سنت مؤکدہ: ہمیں سنت کو کہتے ہیں جس کو حضور (صلی اللہ علیہ وسلم) نے جاری رکھیں پڑھا ہو اور کبھی بھی نہ چھوڑا ہو، جیسے: فجر سے پہلی 2 رکعت، یا ظہر سے پہلی 4 رکعت وغیرہ۔
سنت غیر مؤکدہ: جس کو حضور ﷺ کبھی پڑھتے ہو اور کبھی چھوڑ دیا ہو جیسا: عصر سے پہلی 4 رکعت، یا عشاء سے پہلی 4 رکعت۔
چاررکعت سنت کا طریقہ
چار رکعت والی فرض اور سنت میں تھوڑا سا فرق ہے، 4 رکعت والی فرض نماز کا طریقہ اور ہے۔
پہلی رکعت
سب سے پہلے ہم رکعت سنت نماز کی نیت کریں گے۔اگر آپ اپنی زبان سے بھی فیصلہ کرنا چاہتے ہیں تو آپ اپنی زبان سے اس طرح فیصلہ کریں گے
نیت: میں 4 رکعت سنت نماز پڑھتا ہوں (اس وقت کا نام جس میں نماز پڑھی جاتی ہے) اللہ تعالیٰ کے لیے میرا رخ کعبہ شریف کی طرف ہے، اللہ اکبر
سب سے پہلے 4 رکعت کی نیت کرے، الله اکبر کے بعد “ثناء” تعوذ، اور تسمیہ، پرہ کر الحمدو پڑھائی، الحمدو کے بعد کوئی سورت پڑھے،سورت کے بعد رکوع سجدہ کرے، کیا ترہ ایک رکعت ہو گئی ہے۔
:سجدہ کا طریقہ
جب سجدے میں جائیں تو پہلے اپنے دونوں ہاتھ زمین پر رکھیں، پھر ناک اور پھر پیشانی کو رکوع کریں۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہاتھوں کی انگلیاں ایک ساتھ رہیں اور ہاتھوں کا رخ خانہ کعبہ کی طرف رہے۔ سبحان ربی الاعلیٰ کی تسبیح سجدے میں کم از کم تین مرتبہ پڑھنی چاہیے۔ اب اللہ اکبر کہتے ہوئے سجدے سے اٹھ کر بیٹھنا ہے اور دوبارہ اللہ اکبر کہتے ہوئے دوسرا سجدہ کرنا ہے۔ دوسرے سجدے میں بھی کم از کم تین بار سبحان ربی الاعلی پڑھنا ہے۔ اس طرح ایک رکعت میں دو سجدے کرنے ہیں۔ دوسرا سجدہ کرنے کے بعد اللہ اکبر کہتے ہوئے دوسری رکعت کے لیے کھڑا ہونا چاہیے۔
دوسری رکعت
پہلی رکعت کی طرح دوسری رکعت بھی پڑھنی ہے۔ جیسا کہ
سب سے پہلے سورہ فاتحہ پڑھنی ہے۔
سورہ فاتحہ کے بعد آہستگی سے آمین کہنا ہے۔
قرآن کی کوئی بھی چھوٹی یا بڑی سورت پڑھنی ہے۔
رکوع میں اللہ اکبر کہہ کر اور رکوع میں کم از کم تین بار سبحان ربی العظیم پڑھنا ضروری ہے۔
اس کے بعد رکوع سے سیدھے کھڑے ہو کر ’’سمیع اللہ لمن حمدہ‘‘ کہنا ہے اور ٹھیک سے کھڑے ہونے کے بعد ’’ربنا لکل حمد‘‘ کہنا ہے۔
پھر اللہ اکبر کہہ کر سجدے میں جانا ہے اور دو سجدے کرنا ہیں۔ سجدے میں بھی پہلے کی طرح کم از کم تین مرتبہ سبحان ربی الاعلیٰ پڑھنا ضروری ہے۔
دوسرا سجدہ کرنے کے بعد اللہ اکبر کہہ کر دوسری رکعت میں سیدھے کھڑے ہونے کے بجائے بیٹھ کر تشہد پڑھنا چاہیے۔
نوٹ:- اشد اللہ {لا} کو سیدھے ہاتھ کی شہادت کی انگلی کو اس طرح اٹھانا ہے کہ انگوٹھا اور سب سے بڑی انگلی کا درمیانی حصہ ایک دوسرے کو چھوئے اور شہادت کی انگلی کو اوپر کی طرف اٹھانا ہے اور إلاه إلله انگلی نیچے رکھنی پڑتی ہے۔
اس کے بعد اللہ اکبر کہتے ہوئے تیسری رکعت کے لیے کھڑا ہونا چاہیے۔
تسری رکعت
تیسری رکعت میں بھی الحمد کے بعد کوئی سورت پڑھے، جب کی فرز نماز کی تسری رکعت میں سرف الحمد پڑھا جاتا ہے
چوتھی رکعت
آپ کو تیسری رکعت کی طرح چوتھی رکعت پڑھنی ہے، صرف چوتھی رکعت میں التحیات کے بعد کھڑے ہونے کی ضرورت نہیں۔ التحیات پڑھنے کے بعد بیٹھ کر درود شریف اور دعاء المصورہ پڑھ کر سلام پھیرنا ہے۔
سب سے پہلے ہم سیدھے کندھے کی طرف سلام کریں گے اور سلام کے الفاظ اس طرح ہوں گے: السلام علیکم ورحمۃ اللہ۔
اس کے بعد وہ دوبارہ بائیں طرف یعنی مخالف کندھے کی طرف سلام کرے گا۔ سلام کے دوران اس بات کا خیال رکھیں کہ آنکھیں نیچی رہیں۔
اس طرح آپ کی 4 سنت نمازوں کا طریقہ مکمل ہو جائے گا۔
آخر میں اللہ سے دعا کرنی ہے۔ اگر آپ اللہ سے دعا کرنا نہیں جانتے تو اللہ سے دعا کرنے کا طریقہ سیکھ لیں۔ جزاک اللہ